اکثر اوقات کسی کمپنی یا آرگنائزیشن (Organization) کو پبلک بلاک چین (Public Blockchain) اور پرائیوٹ بلاک چین (Private Blockchain) اکٹھا استعمال کرنے کی ضرورت پڑتی ہے یعنی اگر پبلک بلاک چین اور پرائیوٹ بلاک چین کو یکجا کردیا جائے تو یہ ہائبرڈ بلاک چین (Hybrid Blockchain) بن جاتی ہے ۔
ہائبرڈ بلاک چین سنٹرلائزڈ (Centralized) اور ڈی سنٹرلائزڈ (Decentralized) خصوصیات کی حامل ہوتی ہے ۔ چونکہ اس میں دو مشترکہ بلاک چین کی خصوصیات ہوتی ہیں تو ڈیٹا (Data) تک رسائی پرمیشن لیس (Permissionless) اور پرمیشن بیسڈ (Permission-based) ہوتی ہے ۔ عموماً اس بلاک چین میں ڈیٹا پبلک نہیں رکھا جاتا لیکن اس تک رسائی سمارٹ کنٹریکٹس (Smart Contracts) کے ذریعے حاصل کی جاسکتی ہے۔
چونکہ ہائبرڈ بلاک چین ایک کلوزڈ ایکو سسٹم (Closed Ecosystem) میں کام کررہی ہوتی ہے تو آرگنائزیشن کو اپنا ڈیٹا لیک (Leak) ہونے کی فکر نہیں ہوتی ۔ اس بلاک چین کی ایک خاص بات یہ ہے کہ اس پر 51 فیصد اٹیک (Attack) ممکن نہیں کیونکہ اس کے سیکیورٹی پروٹوکول (Protocol) حساس معلومات کو محفوظ بناتے ہیں ۔ چند پاور فل نوڈز (Nodes) مل کر ٹرانزیکشن (Transaction) کی ویرفکیشن (Verification) کو با آسانی پراسیس (Process) کرلیتے ہیں اسی وجہ سے اس پر ٹرانزیکشن فیس انتہائی کم ہوتی ہے ۔
اس طرح کی بلاک چین بینکس (Banks) ، سپلائی چین (Supply Chain) ، انٹرنیٹ آف تھنگز (Internet of Things) ، فائنانس اینڈ ٹریڈ (Finance and Trade) ، رئیل اسٹیٹ (Real Estate) ، میڈیکل (Medical) ، گورنمنٹ اور اینٹرپرائز سروس (Enterprise Service) میں استعمال کی جاسکتی ہے ۔